معیشت میں بہتری کیسے ممکن ھے؟

چند تجاویز:

 
✅ 1۔ تمام سرکاری اداروں سے غیر ضروری نوکریاں ختم کر دی جائیں۔ غیر ضروری مرعات ختم کر دی جائیں۔ تمام سرکاری دفاتر ادارے اور عدالتیں 24 گھنٹے کام کریں گے۔ سرکاری ملازمین کو افسر کے کہنے پر پابندی لگا دی جائے۔عوام کے ملازم کہلائیں گے۔ کام نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کو نوکری سے نکالا جاسکے گا۔
✅ 2. پروپورشنلزم (Proportionalism) کی بنیاد پر معیشت کی کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ حدود متعین کی جائیں۔ جن کے اندر رہ کر افراد معاشرہ کو کاروباری اور مالیاتی آزادیاں حاصل ہوں۔ یہ متعین حدود غربت اور امارت میں بے ہنگم اضافے کو روکیں گی اور معاشرے میں ایک معاشی توازن برقرار رہے گا۔ ڈیجیٹل پاکستان کے تحت ڈاکومنٹڈ اکانومی کو فروغ دے کر ایک اکنامک ریگولیٹری سسٹم قائم کیا جائے گا جو افراد معاشرہ کی معاشی ترقی میں مدد گار ثابت ہو گا۔
✅ 3. ڈیجیٹل پاکستان کے ذریعے کرپشن کا سدباب ممکن ہے۔
✅ 4. ریموٹ جابز / فری لانسنگ / ای کامرس پلیٹ فارمز کو انڈسٹری کا درجہ دے کر آئی ٹی کے شعبے کو ترقی دی جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستان میں تمام سرکاری ادارے کاروبار فرینڈلی ہوں۔ لوگوں کو کاروبار میں مدد اور تربیت دے کر غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ چائنہ کی طرز پر کاٹیج انڈسٹری کا فروغ ایک اہم پیش رفت ہوگی۔
اسی طرح ای کامرس کے مزید پلیٹ فارمز اور مارکیٹ پلیسز کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کی معاشی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے عام پاکستانیوں کو تربیت دے کر عالمی منڈیوں میں روزگار کی تلاش میں مدد دی جا سکے۔
✅ 5. پاکستان کے ایجوکیشن سسٹم کو جدید اور آن لائن بنا کر بے شمار فضول خرچیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ جن میں سکولوں کی بلڈنگز ، اساتذہ کی تنخواہیں ، پٹرول ، کتابوں کے اخراجات شامل ہیں۔
✅ 6. گاڑیوں کی درآمد پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔ پٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی تمام گاڑیوں کا مکمل خاتمہ اور پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز کی مینوفیکچرنگ کی جائے تاکہ گاڑیوں کی درآمد اور پٹرول و ڈیزل پر غیر ضروری اخراجات کو ختم کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ کم از کم ایک ہزار دیگر مصنوعات کو مقامی سطح پر تیار کیا جائے تاکہ غیر ملکی مصنوعات پر انحصار ختم کیا جا سکے اور کثیر مقدار میں زرمبادلہ بچایا جا سکے۔
✅ 7. پاکستان میں موبائل فون ، لیپ ٹاپس ، کمپیوٹرز اور دیگر الیکٹرانکس مصنوعات کی مینوفیکچرنگ جلد از جلد اسٹارٹ کی جائے تاکہ امپورٹ کی صورت میں میں ڈالر پر انحصار ختم ہو جائے۔
✅ 8. زراعت کے شعبے کو ترقی دے کر ویلیو ایڈیشن کے ذریعے ملکی ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے۔ پاکستان میں میں جدید فارمنگ کے ذریعے اجناس ، سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں قابلِ قدر اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
✅ 9. گارمنٹس ، کھیلوں کا سامان اور بجلی کا سامان عالمی معیار کے مطابق بنا کر ایکسپورٹ کیا جائے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو سکے۔
✅ 10. سمگلنگ کی مکمل روک تھام کا نظام وضع کیا جائے۔
جس کے تحت سمگل شدہ اشیاء کی فروخت کو ناممکن بنا دیا جائے۔ سخت ترین سزائیں اور بھاری بھرکم جرمانے کیے جائیں۔
✅ 11. سمندروں اور دریاؤں کے پانی کو صاف رکھنے کے لیے خصوصی قوانین بنائے تاکہ آبی حیات کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔ مچھلی کی پیداوار بڑھا کر بین الاقوامی منڈی میں فروخت کی جائے۔
✅ 12. پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بہت پوٹینشل موجود ہے جس کی بنیاد پر بہت سا زرِمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔
✅ 13. پاکستان میں سستی بجلی کے حصول کے تمام ذرائع کو بروئے کار لاکر بجلی کی قیمتوں میں کمی کے ذریعے بین الاقوامی معیار کی سستی پروڈکٹس بنائی جا سکتی ہے۔ جو کاروباری سرگرمیوں کو نئی روح بخش سکتی ہیں۔
✅ 14. امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کی شدید ضرورت ہے۔ عدم تحفظ کاروباری سرگرمیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جدید خطوط پر تربیت اور بہترین پیکج اس معاملے میں مدد دے سکتا ہے۔ کیونکہ پُرامن معاشرہ ہی ترقی یافتہ معاشرہ ہوتا ہے۔ سستا اور فوری انصاف معاشرے میں شدت پسندی کے خاتمے میں مدد دے سکتا ہے۔ پرامن معاشرے کی تشکیل کے لئے درج ذیل اقدامات نہایت ضروری ہیں۔
✅ تعلیم و تربیت
✅ قانون سازی
✅ معاشرتی ترتیب اور توازن
✅ شخصی آزادیوں کو یقینی بنانے کیلئے سخت ترین سزائیں
✅ 15۔ مکمل طور پر ڈاکومنٹری اکانومی میں کاروبار اور مصنوعات کی مکمل سرٹیفیکیشن اور رجسٹریشن کے بغیر کاروبار کی ممانعت۔
جعلی مصنوعات ،دھوکہ دہی اور بغیر گارنٹی کے پروڈکس بیچنا قانوناً جرم ہو۔
تمام سرکاری اور نجی کاروباری سرگرمیوں کو 24 گھنٹے کھلا رکھا جائے۔
راجہ پاکستانی
عام انسان پارٹی 🇵🇰 عام انسان کی آواز