سیاست میں حصہ لینا ایک مثبت عمل ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ آپ اپنے علاوہ دوسرے انسانوں کے لئے بھی اچھا سوچتے ہیں اور اجتماعی معاشی اور معاشرتی حقوق کے لئے آپ کوششیں کر رہے ہیں. کسی بھی انسان کی سیاست میں دلچسپی اس بات کی غماز ہے کہ وہ انسان اجتماعی مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ باشعور افراد سے زندہ معاشرے اور زندہ معاشروں سے زندہ قومیں تشکیل پاتی ہیں۔ آپ کا سیاسی عمل میں حصہ نہ لینا آپ کے مردہ ہونے کی دلیل ہے کیونکہ مردے نہ اپنے لئے کچھ کر پاتے ہیں اور نہ ہی اپنے آس پاس کے لوگوں کے لئے۔ کسی بھی انسان کی غیر سیاسی سوچ اسے مفاد پرست بنا دیتی ہے وہ صرف اپنی ذات کے لئے سوچتا ہے۔ جبکہ سیاسی عمل میں حصہ لے کر آپ معاشرے کو بدلنے اور بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں

سیاسی کارکن کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ہمیشہ اپنی آنکھوں میں مضبوط ، ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کے سہانے خواب سجائے اپنے لیڈر کی ہر آواز پر لبیک کہتے ہیں۔ اپنے لیڈروں کو اپنا وقت ، اپنے جذبات ، اپنا اعتماد اور اپنا ووٹ دیتے ہیں۔ سیاسی کارکن ہمیشہ مخلص ہوتا ہے ، بے لوث ہوتا ہے اور ترقی کا خواہاں بھی۔ مگر سیاسی جماعتیں ان کا استحصال کرتی ہیں۔ لیڈران کیلئے عوامی فلاح و بہبود ، صحت ، تعلیم ، قانون ، انصاف ، غربت اور دیگر عوامی مسائل کوئی اہمیت نہیں رکھتے اسی لئے کبھی بھی یہ مسائل ان کی ترجیح نہیں بنے۔ سیاستدانوں کا واحد مطمع نظر حصول اقتدار ہی ٹھہرا۔ ہماری77 سالہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کسی بھی حکومت نے عوامی مسائل کو حل کرنے کی کلی طور پر کوشش نہیں کی۔ جزوی کوششوں کے درپردہ ہمیشہ مفادات نمایاں رہے۔
محترم پاکستانی نوجوان سیاسی کارکنوں آپ کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو ، اپنی سیاسی لیڈرشپ کا انتخاب کرتے وقت درج ذیل چیزوں کا خیال رکھنا نہ بھولیں۔
✅ سیاسی قیادت کے فیصلے کتنے عقلی ہیں؟
✅ سیاسی لیڈر شپ کس حد تعصبات کا شکار ہے؟
✅ کیا سیاسی قیادت موروثیت پر یقین رکھتی ہے؟
✅ کیا سیاسی قیادت مالی کرپشن کا شکار ہے؟
✅ سیاسی قیادت ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے کس طرح کا پروگرام رکھتی ہے؟
✅ سیاسی لیڈر شپ کن بنیادوں پر ٹکٹ دیتی ہے؟
✅ ٹکٹ ہولڈر کا انتخاب کرتے وقت عام آدمی کو کتنا حصہ ملتا ہے؟
✅ اگر آپ کی سیاسی پارٹی پہلے حکومت کر چکی ہے تو اس کی گزشتہ کارکردگی کیا رہی؟
عام انسان پارٹی ڈیجیٹل ووٹنگ پر یقین رکھتی ہے۔ ڈیجیٹل الیکشنز کے ذریعے پاکستان کے عام شہری بغیر کسی تفریق کے الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں اور پارلیمنٹ میں عام انسانوں کی نمائندگی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔ سمارٹ فون میں موجود ایک ایپ کے ذریعے ڈیجیٹل الیکشنز کو 100 فیصد یقینی ، فوری اور قابل بھروسہ بنایا جا سکتا ہے۔ اور یہ سارا عمل تقریبا مفت ہوگا۔
پیارے پاکستانیوں ڈیجیٹل ووٹ ایک ایسی طاقت ہے جس کی مدد سے ہم یہ فرسودہ نظام بدل سکتے ہیں۔ اگر پاکستان میں گزشتہ 77 سالوں میں شفاف الیکشن کا کوئی بہترین نظام رائج ہوتا تو آج پاکستان کے حالات یکسر مختلف ہوتے۔ لیکن آج بھی وقت ہے ہم اپنی نئی نسل کو ایک بہترین پاکستان دے سکتے ہیں۔ اگر ہم اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں اور صحیح نمائندے منتخب کریں۔ یاد رکھیئے جب تک آپ خود سیاست میں دلچسپی نہیں لیں گے آپ کا استحصال جاری رہے گا اور ہر چند سال بعد بہروپئے آپ کے خواب چرا لیں گے۔ یقین پیدا کریں کہ آپ میں حکمرانوں سے زیادہ صلاحیتیں موجود ہیں اور آپ وہ سب کچھ کر سکتے ہیں جو موروثی حکمرانوں کے بس کی بات نہیں۔ مانا کہ ہم سب کے مالی حالات کمزور ہیں مگر پھر اپنا ووٹ قیمے والے نان اور بریانی کی پلیٹ کے عوض ہرگز نہ بیچیں۔ کیونکہ یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا سوال ہے۔ آئیے سب مل کر ڈیجیٹل الیکشنز کے لیے آواز اٹھائیں ، ڈیجیٹل الیکشنز کا مطالبہ کریں اور مروجہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں تاکہ پارلیمنٹ میں عوام کی صحیح نمائندگی ممکن ہو سکے۔ لہٰذا آگے بڑھیئے اور سیاست میں خود عملی طور پر حصہ لیجیئے تاکہ ہم سب مل ایک جدید ترقی یافتہ پاکستان اپنی نئی نسلوں کو دے سکیں۔
دعا گو : راجہ پاکستانی
عام انسان پارٹی 🇵🇰 عام انسان کی آواز
پاکستان کا تعلیمی نظام ہمارے معاشرے پر معاشی بوجھ سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ تعلیمی نظام کو فوری طور پر جدید دنیا سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اس کا بہترین طریقہ ان لائن ایجوکیشن ہے۔ ان لائن تعلیم سے نہ صرف تعلیمی اخراجات کم ہو جائیں گے بلکہ تعلیم کا معیار بھی عالمی سطح پہ پہنچ جائے گا تعلیم کے راستے میں جتنی رکاوٹیں موجود ہیں وہ سب ختم ہو جائیں گے اور چند ہی سالوں میں پاکستان دنیا کی جدید ترین تعلیم سے روشناس ہو جائے گا۔ جدید آن لائن تعلیمی نظام سے نہ صرف پاکستانی طالب علم دنیا بھر سے مقابلہ کر سکیں گے بلکہ وہ اس مقام پر آ جائیں گے کہ جہاں پر وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا اظہار اور استعمال کرتے ہوئے دنیا کی رہنمائی بھی کر سکیں گے۔ تیزی سے بدلتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں صحیح فیصلوں کے ذریعے ہم اپنا رخ کامیابی کی طرف موڑ سکتے ہیں۔ مگر ایسا کرنا صرف صحیح قیادت سے جڑا ہوا ہے اگر ہماری سیاسی قیادت صحیح فیصلہ سازی کی صلاحیت رکھتی ہو تبھی یہ تبدیلی ممکن ہے۔ مگر ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ پچھلے 30 سال سے ان کی اپسی لڑائیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ جوڑ توڑ کی سیاست دھڑے بندیاں سیاسی چپکلش اور ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی اور تانہ زنی ان کی سوچوں کا محور ہے ایسے حالات میں نظام تعلیم صحت سماجی ترقی انسانوں کی کردار سازی قانون کی عملداری اور خوشحالی کے منصوبے سہانا خواب تو ہو سکتے ہیں مگر کوئی تعبیر نہیں پا سکتے۔
راجہ پاکستانی
عام انسان پارٹی 🇵🇰 عام انسان کی آواز